Ᾱ’īn-e-Pākistān: Inḥirāfāt Aur Baḥālī Ki Jido Juhd

0 Ratings

پاکستانی سیاست کا ایک غیر معمولی  مثبت پہلو یہ ہے کہ آئین سے بار بار  انحراف کے باوجود اس  عمل کو اجتماعی طور پر  کبھی بھی پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھا گیا

492 in stock

Add to BookShelf

Overview

یہ کتاب

پاکستانی سیاست کا ایک غیر معمولی  مثبت پہلو یہ ہے کہ آئین سے بار بار  انحراف کے باوجود اس  عمل کو اجتماعی طور پر  کبھی بھی پسندیدگی کی نگاہ سے نہیں دیکھا گیا۔ چنانچہ انحراف کو ختم کرنے اور معطل شدہ آئین کو بحال کر کے اسے اس کی حقیقی روح کے ساتھ نافذ کرنے کے لیے جدوجہد پاکستان کے سیاسی سفر کا مستقل اور روشن باب رہا ہے۔ اس جدوجہد کا ہی نتیجہ ہے کہ ۱۹۷۳ء میں متفقہ طور پر منظور کیے جانے والا آئین مارشل لاء اور فوجی حکمرانی کے دوطویل ادوار کے باوجود آج بھی موجود  اور نافذ ہے۔

 زیر نظر کتاب میں اس حوالہ سے کئی مضامین شامل ہیں جو بالخصوص ۱۷ویں آئینیترمیم کی تیاری ، منظور ی اور اس پر عملدرآمد کے دوران ہونے والی سیاسی و پارلیمانی جدوجہد کی کہانی بیان کرتے ہیں۔ ۱۷ ویں ترمیم ہی نے وہ حالات پیدا کیے جس نے ۱۸ویں ترمیم اور بعدازاں ۱۹ویں اور ۲۰ویں ترامیم کے لیے راہ ہموار کی۔ان تمام مواقع پر ہونے والے مباحث میں  سینیٹ آف پاکستان کے ممبر کی حیثیت سے پروفیسر خورشید احمد نے بھرپور کردار ادا کیا ۔ ’’آئین پاکستان:انحرافات اور بحالی کی جدوجہد‘‘  میں شامل ان کی تقریریں ملکی سلامتی اور سیاست کے حوالہ  سے نہایت اہم قانونی و دستوری نکات کا احاطہ کرتی ہیں۔افکار خورشید کے عنوان سے آئی پی ایس نے پروفیسر خورشید احمد کی تقاریر اور مضامین پر مشتمل کتب کی جو سیریز شروع کی ہے یہ اس سلسلہ کی ساتویں کتاب ہے۔ اس سیریز کی درج ذیل چھ اور کتب بھی شائع  کی گئی  ہیں۔

  (۱) پاکستان  کی نظریاتی اساس ،نفاذ شریعت  اور مدینہ کی اسلامی ریاست (۲-3) دہشت گردی کے خلاف جنگ،پاک امریکہ تعاون اور اس کے اثرات   ]جلد اول، جلددوم[    (۴)اسلام اور مغرب کی تہذیبی و سیاسی کشمکش (5) آئین- اختیارات کا توازن اور طرزِ حکمرانی   (6) پاکستانی معیشت کی صورتحال: مسائل ،اسباب اور لائحہ عمل

پروفیسر خورشید  احمد    ۔ ایک تعارف

پروفیسرخورشیداحمد۱۹۸۵ء سے۲۰۱۲ء تک ایک مختصر وقفہ کے علاوہ ۲۲ سال سینیٹ آف پاکستان میں پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے رہے۔۱۹۷۸ء  میں حکومت وقت کی دعوت پر انہوں نے بطور وزیر منصوبہ بندی اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین پاکستانی کی معاشی و اقتصادی منصوبہ بندی میں اہم کر دار ادا کیا ۔ بینالاقوامی اسلامی یونیورسٹی   کے بنیادی ٹرسٹی کی حیثیت سے انہوں نے یونیورسٹی کی خاکہبندی کی ،اسکے علاوہ برطانیہ میں  مارک فیلڈ انسٹی ٹیوٹ آف ہائرایجوکیشن لیسٹر اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد  کے  بانی چیئرمین، یونیورسٹی  آف مینجمنٹ سائنسز  کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین اور اسلامک فاؤنڈیشن برطانیہ  کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

ایک ممتاز مفکر  اور مصنف کی حیثیت سے پروفیسر خورشید احمد نے اردو  ، انگریزی میں سوسے زائد کتب تدوین و  تصنیف  کی ہیں۔ اسکے علاوہ بیسیوں کتب میں ان کے مضامین شامل کئے گئے ہیں  ۔ صحافت میں ، ماہنامہ چراغ راہ کراچی، نیادور اوراسٹوڈنٹس وائس ان کی زیرِ ادارت شائع ہوتے رہے ہیں ۔پروفیسرخورشید احمد  کی کتب اور مضامین کو دیگر کئی زبانوں  عربی، فرانسیسی، ترکی، بنگالی ، جاپانی ، یوگو سلاویہ،    جرمن، انڈو نیشین، ہندی ، چینی ، کورین  اور فارسی وغیرہ میں ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ہے ۔

پروفیسرخورشید احمد پر ملائشیاء ، ترکی اور جرمنی کی ممتاز جامعات میں پی  ایچ ڈی کے مقالات لکھے گئے ہیں ۔ جبکہ ان کی تعلیمی و تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ملائے یونیورسٹی آف ملائشیاء نے ۱۹۸۲ءمیں تعلیم پر،لغبرہ یونیورسٹی (Lough borough) برطانیہ نے  ۲۰۰۳ء میں ادب کے شعبہ میں اور   انٹر نیشنل اسلامک  یونیورسٹی  ملائشیاء نے ۲۰۰۶ء میں انہیں اسلامی معاشیات پر پیایچ ڈی کی اعزازیڈگریاں عطا کی ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد  کنگ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ کے ایڈوائزر،سوڈان میں اسلامی  قوانین کی تدوین نو کمیٹی کے  ممبر ، رائلاکنامکس سوسائٹی  برطانیہ کے ممبر ، ایسوسی  ایشن آف انٹر نیشنل اکنامکس امریکہ کے ممبر ، اسلامی کونسل آف یورپ کے نائب صدر ، اسلامی ریسرچ اکیڈمی کراچی و لاہور کے چیئرمین،  رائل اکیڈمی فار اسلامک سویلائزیشن  اردن کے ممبر اور نیشنلہجرہ کمیٹی پاکستان  کے  ممبر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد کو معاشیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی ترقیاتی بنک نے ۱۹۸۹ء میں اپنا اعلیٰترین ایوارڈ دیا جبکہ بینالاقوامی سطح پر اسلام  کیلئے خدمات انجام دینے پر سعودی حکومت نے ۱۹۹۰ء میں انہیں شاہفیصل ایوارڈ سے نوازا۔امریکن فنانس ہاؤس نے ۱۹۹۸ء میں پرائز ان اسلامک فنانس عطا کیا ۔اسکے علاوہ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں  اعلیٰ سول ایوارڈ ’’نشانِ  امتیاز‘‘ 2010ء میں عطا کیا ہے۔

BOOK DETAILS
  • Binding: Paperback
  • Publisher: IPS Press
  • Language: Urdu
  • ISBN-10: 978-979-448-798-4
  • Dimensions: NA
  • Pages: 214
Customer Reviews

Average customer rating

0 Ratings
Be the first to review “Ᾱ’īn-e-Pākistān: Inḥirāfāt Aur Baḥālī Ki Jido Juhd”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

There are no reviews yet.

Registration

Forgotten Password?

X