Dehshat Gardī Kay Khilāf Jang, Pāk America Taٴāwun Aur Us Ke Asarāt (Jild Daūm)

0 Ratings

جلد دوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک امریکہ تعاون کے ان اثرات سے بحث کرتی ہے جو براہ راست پاکستان اور پاکستانیوں کے حالات پر اثرانداز ہوئے۔

96 in stock

Add to BookShelf

Overview

یہ کتاب

دو جلدوں پر مبنی زیر نظر کتاب  پاکستان کی سینیٹ میں پروفیسر خورشید احمد کی ان تقاریرکی بنیاد پر مرتب کی گئی ہے جو دہشت گردی کے خلاف امریکی جنگ میں تعاون کے ضمن میں پاکستان میں کیے جانے والے فیصلوں اور ان کے اثرات سے بحث کرتی ہیں۔

جلداول کاپہلا حصہ خارجہ پالیسی کی تشکیل کے تقاضوں کی نشان دہی کے بعد دہشتگردی کے خلاف جنگ میں تعاون کے دوران مختلف مراحل اور پیش آنے والے مختلف واقعات پر عمل درآمد  کے پسِ منظر میں ہے۔ اس حصہ کاپہلا جزو پاکستان اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ معاملات سے متعلق ہے۔جبکہ دوسرا جزو ان عالمی حالات و واقعات سے متعلق ہے جن  کی وجہ سے پاکستانی حکومت امریکی دباؤ کی بناء پر اپنےمفاد میں اور انصاف کی بنیاد پر اقدام کرنے سے معذور رہی اور یا گریز کرتی رہی۔

جلد دوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک امریکہ تعاون کے ان اثرات سے بحث کرتی ہے جو براہ راست پاکستان اور پاکستانیوں کے حالات پر اثرانداز ہوئے۔ ان اثرات کا دائرہ یوں تو زندگی کے ہر دائرہ تک پھیلا ہوا ہے کتاب کی جلد دوم داخلی سلامتی اور امن وامان کے امور سے متعلق بحث کرتی ہے۔

اس مجموعی تناظر میں یہ کتاب پاکستان کی سیاست، بین الاقوامی تعلقات اور دہشتگردی اور اس کے خلاف جنگ کے حوالہ سے قانونی اور سیاسی پہلوؤں پر ایک بے حد اہم دستاویز کی حیثیت  رکھتی ہے۔ جو پالیسی سازوں، بین الاقوامی، سیاسی اور دفاعی امورپر نظر رکھنے والے ماہرین اور طالب علموں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ بنے گی۔

:پروفیسر خورشید احمد کی تقاریر اور مضامین پرمشتمل’ ارمغانِخورشید سیریز ‘کے عنوان سے آئی پی ایس  پریس کی یہ   دوسری کتاب ہے۔ اس سیریز  میں  درج ذیل کتب بھی شامل ہیں

  • پاکستان  کی نظریاتی اساس ،نفاذ شریعت  اور مدینہ کی اسلامی ریاست
  • دہشت گردی کے خلاف جنگ،پاک امریکہ تعاون اور اس کے اثرات    [جلددوم]
  • اسلام اور مغرب کی تہذیبی و سیاسی کشمکش
  • آئین-اختیارات کا توازن اور طرزِ حکمرانی
  • پاکستانی معیشت کی صورتحال: مسائل ،اسباب اور لائحہ عمل
  • آئین پاکستان: انحرافات  اور بحالی کی جدوجہد

پروفیسر خورشید  احمد  ۔ ایک تعارف

پروفیسرخورشیداحمد۱۹۸۵ء سے۲۰۱۲ء تک ایک مختصر وقفہ کے علاوہ ۲۲ سال سینیٹ آف پاکستان میں پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے رہے۔۱۹۷۸ء  میں حکومت وقت کی دعوت پر انہوں نے بطور وزیر منصوبہ بندی اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین پاکستانی کی معاشی و اقتصادی منصوبہ بندی میں اہم کر دار ادا کیا ۔ بینالاقوامی اسلامی یونیورسٹی   کے بنیادی ٹرسٹی کی حیثیت سے انہوں نے یونیورسٹی کی خاکہبندی کی ،اسکے علاوہ برطانیہ میں  مارک فیلڈ انسٹی ٹیوٹ آف ہائرایجوکیشن لیسٹر اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد  کے  بانی چیئرمین، یونیورسٹی  آف مینجمنٹ سائنسز  کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین اور اسلامک فاؤنڈیشن برطانیہ  کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

ایک ممتاز مفکر  اور مصنف کی حیثیت سے پروفیسر خورشید احمد نے اردو  ، انگریزی میں سوسے زائد کتب تدوین و  تصنیف  کی ہیں۔ اسکے علاوہ بیسیوں کتب میں ان کے مضامین شامل کئے گئے ہیں  ۔ صحافت میں ، ماہنامہ چراغ راہ کراچی، نیادور اوراسٹوڈنٹس وائس ان کی زیرِ ادارت شائع ہوتے رہے ہیں ۔پروفیسرخورشید احمد  کی کتب اور مضامین کو دیگر کئی زبانوں  عربی، فرانسیسی، ترکی، بنگالی ، جاپانی ، یوگو سلاویہ،    جرمن، انڈو نیشین، ہندی ، چینی ، کورین  اور فارسی وغیرہ میں ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ہے ۔

پروفیسرخورشید احمد پر ملائشیاء ، ترکی اور جرمنی کی ممتاز جامعات میں پی  ایچ ڈی کے مقالات لکھے گئے ہیں ۔ جبکہ ان کی تعلیمی و تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ملائے یونیورسٹی آف ملائشیاء نے ۱۹۸۲ءمیں تعلیم پر،لغبرہ یونیورسٹی (Lough borough) برطانیہ نے  ۲۰۰۳ء میں ادب کے شعبہ میں اور   انٹر نیشنل اسلامک  یونیورسٹی  ملائشیاء نے ۲۰۰۶ء میں انہیں اسلامی معاشیات پر پیایچ ڈی کی اعزازیڈگریاں عطا کی ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد  کنگ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ کے ایڈوائزر،سوڈان میں اسلامی  قوانین کی تدوین نو کمیٹی کے  ممبر ، رائلاکنامکس سوسائٹی  برطانیہ کے ممبر ، ایسوسی  ایشن آف انٹر نیشنل اکنامکس امریکہ کے ممبر ، اسلامی کونسل آف یورپ کے نائب صدر ، اسلامی ریسرچ اکیڈمی کراچی و لاہور کے چیئرمین،  رائل اکیڈمی فار اسلامک سویلائزیشن  اردن کے ممبر اور نیشنلہجرہ کمیٹی پاکستان  کے  ممبر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد کو معاشیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی ترقیاتی بنک نے ۱۹۸۹ء میں اپنا اعلیٰترین ایوارڈ دیا جبکہ بینالاقوامی سطح پر اسلام  کیلئے خدمات انجام دینے پر سعودی حکومت نے ۱۹۹۰ء میں انہیں شاہفیصل ایوارڈ سے نوازا۔امریکن فنانس ہاؤس نے ۱۹۹۸ء میں پرائز ان اسلامک فنانس عطا کیا ۔اسکے علاوہ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں  اعلیٰ سول ایوارڈ ’’نشانِ  امتیاز‘‘ 2010ء میں عطا کیا ہے۔

BOOK DETAILS
  • Binding: Paperback
  • Publisher: IPS Press
  • Language: Urdu
  • ISBN-10: 978-969-448-796-0
  • Dimensions: NA
  • Pages: 228
Customer Reviews

Average customer rating

0 Ratings
Be the first to review “Dehshat Gardī Kay Khilāf Jang, Pāk America Taٴāwun Aur Us Ke Asarāt (Jild Daūm)”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

There are no reviews yet.

Registration

Forgotten Password?

X