-
Category:Books, New Arrivals, slider
-
Binding:Hardback
-
Language:Urdu
Overview
بیسویں صدی میں نو آبادیاتی تسلط کے باوجود دُنیا کے مختلف خِطوں میں احیائے اسلام کی تحریکیں اُٹھیں، جنھوں نے معاصر نظریات کے مقابلے میں فکرِ اسلامی کی تشکیلِ نَو کا بیڑا اُٹھایا۔ زبانی اور زمینی فاصلوں کے باوجود ان تحریکوں کی قیادت کے درمیان ایک فکرِوحدت موجود رہی ہے اور اسلام بہ طور نظامِ زندگی ان سب تحریکوں کا مشترک سلوگن رہا ہے۔
جناب پروفیسر خورشید احمد کا شمار جماعت اسلامی پاکستان کے اُن رہ نماوُں میں ہوتا ہے، جن کا تعلق دُنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کے ساتھ بڑا قریبی رہا ہے۔ زیرِنظر کتاب: “یادیں اُن کی ،باتیں ہماری” میں اُس قربت کی کچھ جھلکیاں موجود ہیں۔ ان مضامین کے تحریر کرنے کا دورانیہ پچھلے چھے عشروں پر محیط ہے۔ اگرچہ ان مضامیں میں خاکے، سوانح اور کہیں کہیں تنقیدی اسلوب بھی ملتا ہے، لیکن حقیقت میں یہ نجی و تحریکی تعلق اور دور و نزدیک کی رفاقتوں کو یاد کرنے کی ایک سَبیل ہیں۔ اِس مجموعے میں ان رجالِ عظیم کی شخصیات اور تحریکی خدمات کا گاہے تفصیلی، گاہے اجمالی تذکرہ ہے۔
اِس حکایت لذیذ میں اُن شخصیات کا تذکرۂ خیر ہے، جنھوں نے اپنے اپنے ممالک میں انسانی خدائی کے خلاف احیائے اسلام کی جنگ لڑی، ظلم و جبر کے حربوں کے باوجود وہ اپنے مشن کے ساتھ ثابت قدم رہے، اور اسی راہ پر قائم رہتے ہوئے اپنے رب سے جا ملے ۔
ہم اپنے رفتگاں کو یاد رکھنا چاہتے ہیں دلوں کو درد سے آباد رکھنا چاہتے ہیں
بہت رونق تھی اُن کے دم قدم سے شہرِ جاں میں وہی رونق ہم اُن کے بعد رکھنا چاہتے ہیں
“یادیں اُن کی، باتیں ہماری” سلسلے کی یہ پہلی جلد ہے تاہم یہ “ارمغانِ خورشید” کا تسلسل بھی ہے
BOOK DETAILS
- Binding: Hardback
- Publisher: IPS Press
- Language: Urdu
- ISBN-10: 978-969-448-838-7
- Dimensions: NA
- Pages: 365
PREVIEW
Gallery Empty !
Average customer rating
There are no reviews yet.