Ā’īn– Ikhtiārāt Kā Tawāzun Aur Tarz-e-Ḥukmrāni

0 Ratings

یہ کتاب پاکستان کا موجودہ دستور ۱۹۷۳ میں منظور ہوا۔ یہ اس اعتبار سے ایک غیر معمولی دستاویز ہے کہ اسے اس وقت کی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے منظور کیا تھا۔ اس  کے بعد کی حکومتوں بالخصوص مارشل لاء کے مختلف ادوار کے نتیجہ میں اس میں بہت سی اکھاڑ پچھاڑ ہوتی رہی۔ لیکن

492 in stock

Add to BookShelf

Overview

یہ کتاب

پاکستان کا موجودہ دستور ۱۹۷۳ میں منظور ہوا۔ یہ اس اعتبار سے ایک غیر معمولی دستاویز ہے کہ اسے اس وقت کی پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے منظور کیا تھا۔ اس  کے بعد کی حکومتوں بالخصوص مارشل لاء کے مختلف ادوار کے نتیجہ میں اس میں بہت سی اکھاڑ پچھاڑ ہوتی رہی۔ لیکن بعد میں عوام کے منتخب اداروں یعنی پارلیمان   نے اس کے بنیادی ڈھانچہ اور اس سے متعلقہ تفصیلات کو بحال کرنے اور محفوظ رکھنے میں بحیثیت مجموعی کامیابی حاصل کی ہے۔

پروفیسر خورشید احمد کا تعلق پاکستانی پارلیمنٹ کے ان اراکین میں سے ہے جنہوں  نے آئین کے تقدس کو بحال رکھنے اور اس کی روح کے مطابق اس پر عمل درآمد کے لیے مسلسل جہدوجہد کی ہے۔ انہوں نے ہر بے اعتدالی کا بر وقت نوٹس لے کر اس پر پارلیمنٹ میں اور پارلیمنٹ سے باہر بھی آواز اٹھائی ہے۔ اس ضمن میں ان کے لکھے گئے مضامین اور پارلیمنٹ میں کی جانے والی تقاریر اس اعتبار سے نہایت اہمیت کی حامل ہیں کہ وہ پاکستان کی آئینی و سیاسی تاریخ کے اہم مواقع پر حکمرانوں کی بے اعتدالیوں کو بےنقاب کر تی ہیں اور ان بے اعتدالیوں کو ختم کرنے کےلیے ہونے والی کوششوں اور آئین پر اس کی صحیح اسپرٹ کے مطابق عمل درآمد کے لیے لائحہ عمل فراہم کرتی ہیں۔

زیرنظر  کتاب ’’آئین- اختیارات کا توازن اور طرزِ حکمرانی‘‘   ایسے ہی کچھ مضامین اور تقاریر کی بنیاد پر ترتیب دی گئی ہے۔ کتاب کا پہلا حصہ پروفیسر خورشید احمد کی ترجمان القرآن کے لیے لکھی گئی تحریروں پر مشتمل ہے جب کہ دوسرا حصہ اسی طرح  کے موضوعات پر ان کی سینیٹ میں کی  گئی منتخب تقاریر  پر مشتمل ہے۔ تمام تحریریں پاکستانی سیاست کے ایسے مستقل امراض سے متعلق ہیں جن میں وقت کے ساتھ کوئی بڑی تبدیلی واقع نہیں ہوئی  ہے۔ یوں پاکستان کے سیاستدانوں اورپالیسی سازوں کے علاوہ پاکستانی سیاست سے دلچسپی رکھنے والے محققین، اساتذہ اور طلبہ کے لیے اہمیت کی حامل ہیں ۔ افکار خورشید کے عنوان سے آئی پی ایس نے پروفیسر خورشید احمد کی تقاریر اور مضامین پر مشتمل کتب کی جو سیریز شروع کی ہے یہ اس سلسلہ کی پانچویں کتاب ہے۔ اس سیریز کی درج ذیل چھ اور کتب بھی شائع  کی گئی  ہیں۔

  (۱) پاکستان  کی نظریاتی اساس ،نفاذ شریعت  اور مدینہ کی اسلامی ریاست (۲-3) دہشت گردی کے خلاف جنگ،پاک امریکہ تعاون اور اس کے اثرات   ]جلد اول، جلددوم[    (۴)اسلام اور مغرب کی تہذیبی و سیاسی کشمکش (6) پاکستانی معیشت کی صورتحال: مسائل ،اسباب اور لائحہ عمل(7) آئین پاکستان: انحرافات  اور بحالی کی جدوجہد

پروفیسر خورشید  احمد    ۔ ایک تعارف

پروفیسرخورشیداحمد۱۹۸۵ء سے۲۰۱۲ء تک ایک مختصر وقفہ کے علاوہ ۲۲ سال سینیٹ آف پاکستان میں پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے رہے۔۱۹۷۸ء  میں حکومت وقت کی دعوت پر انہوں نے بطور وزیر منصوبہ بندی اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین پاکستانی کی معاشی و اقتصادی منصوبہ بندی میں اہم کر دار ادا کیا ۔ بینالاقوامی اسلامی یونیورسٹی   کے بنیادی ٹرسٹی کی حیثیت سے انہوں نے یونیورسٹی کی خاکہبندی کی ،اسکے علاوہ برطانیہ میں  مارک فیلڈ انسٹی ٹیوٹ آف ہائرایجوکیشن لیسٹر اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد  کے  بانی چیئرمین، یونیورسٹی  آف مینجمنٹ سائنسز  کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین اور اسلامک فاؤنڈیشن برطانیہ  کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

ایک ممتاز مفکر  اور مصنف کی حیثیت سے پروفیسر خورشید احمد نے اردو  ، انگریزی میں سوسے زائد کتب تدوین و  تصنیف  کی ہیں۔ اسکے علاوہ بیسیوں کتب میں ان کے مضامین شامل کئے گئے ہیں  ۔ صحافت میں ، ماہنامہ چراغ راہ کراچی، نیادور اوراسٹوڈنٹس وائس ان کی زیرِ ادارت شائع ہوتے رہے ہیں ۔پروفیسرخورشید احمد  کی کتب اور مضامین کو دیگر کئی زبانوں  عربی، فرانسیسی، ترکی، بنگالی ، جاپانی ، یوگو سلاویہ،    جرمن، انڈو نیشین، ہندی ، چینی ، کورین  اور فارسی وغیرہ میں ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ہے ۔

پروفیسرخورشید احمد پر ملائشیاء ، ترکی اور جرمنی کی ممتاز جامعات میں پی  ایچ ڈی کے مقالات لکھے گئے ہیں ۔ جبکہ ان کی تعلیمی و تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ملائے یونیورسٹی آف ملائشیاء نے ۱۹۸۲ءمیں تعلیم پر،لغبرہ یونیورسٹی (Lough borough) برطانیہ نے  ۲۰۰۳ء میں ادب کے شعبہ میں اور   انٹر نیشنل اسلامک  یونیورسٹی  ملائشیاء نے ۲۰۰۶ء میں انہیں اسلامی معاشیات پر پیایچ ڈی کی اعزازیڈگریاں عطا کی ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد  کنگ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ کے ایڈوائزر،سوڈان میں اسلامی  قوانین کی تدوین نو کمیٹی کے  ممبر ، رائلاکنامکس سوسائٹی  برطانیہ کے ممبر ، ایسوسی  ایشن آف انٹر نیشنل اکنامکس امریکہ کے ممبر ، اسلامی کونسل آف یورپ کے نائب صدر ، اسلامی ریسرچ اکیڈمی کراچی و لاہور کے چیئرمین،  رائل اکیڈمی فار اسلامک سویلائزیشن  اردن کے ممبر اور نیشنلہجرہ کمیٹی پاکستان  کے  ممبر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد کو معاشیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی ترقیاتی بنک نے ۱۹۸۹ء میں اپنا اعلیٰترین ایوارڈ دیا جبکہ بینالاقوامی سطح پر اسلام  کیلئے خدمات انجام دینے پر سعودی حکومت نے ۱۹۹۰ء میں انہیں شاہفیصل ایوارڈ سے نوازا۔امریکن فنانس ہاؤس نے ۱۹۹۸ء میں پرائز ان اسلامک فنانس عطا کیا ۔اسکے علاوہ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں  اعلیٰ سول ایوارڈ ’’نشانِ  امتیاز‘‘ 2010ء میں عطا کیا ہے۔

BOOK DETAILS
  • Binding: Paperback
  • Publisher: NA
  • Language: Urdu
  • ISBN-10: 978-969-448-801-1
  • Dimensions: NA
  • Pages: 238
Customer Reviews

Average customer rating

0 Ratings
Be the first to review “Ā’īn– Ikhtiārāt Kā Tawāzun Aur Tarz-e-Ḥukmrāni”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

There are no reviews yet.

Registration

Forgotten Password?

X