Islām Aur Maghrib Kī Tehzībī o Sīāsī Kashmakash

0 Ratings

یہ کتاب ’’اسلام اور مغرب کی تہذیبی و سیاسی کشمکش‘‘  حصہ اول کے پہلے  باب میں انسانی ترقی اور تہذیب کے موجودہ بحران کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کے عوامل اور اثرات پر بحث کی گئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اسلامی تہذیب کے بنیادی اصول اور اقدار واضح کرتے ہوئے عالمی نظام کی اسلامی تشکیل کی حکمت

432 in stock

Add to BookShelf

Overview

یہ کتاب

’’اسلام اور مغرب کی تہذیبی و سیاسی کشمکش‘‘  حصہ اول کے پہلے  باب میں انسانی ترقی اور تہذیب کے موجودہ بحران کی نشاندہی کرتے ہوئے اس کے عوامل اور اثرات پر بحث کی گئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی اسلامی تہذیب کے بنیادی اصول اور اقدار واضح کرتے ہوئے عالمی نظام کی اسلامی تشکیل کی حکمت عملی بیان کی گئی ہے۔ دوسراحصہ پانچ  ابواب پر مشتمل ہے جس میں عصر حاضر میں  مغربی تہذیب کی سرخیل، امریکی حکومت کے عالمی ایجنڈے اور مسلم دنیا کے حوالے سے اس کی حکمت عملی پر مضامین شامل ہیں۔تیسرا حصہ تہذیبی کشمکش کے دوران  اٹھائے جانے والے یا سامنے آنے والے بعض اہم مباحث  پر مبنی ہے۔ ان میں طرزحکومت، جمہوریت اور قانون سازی ،آزادی اظہار، بالخصوص توہین رسالتؐ کے تناظر  میں، آبادی ، خاندانی منصوبہ بندی اور معاشی  ترقی کے علاوہ پسند کی شادی  اور خودکشی کا بڑھتا ہوا رجحان، جیسے عنوانات شامل ہیں ۔آخری حصے کے دو مضامین میں، احیائے تہذیب اسلامی کے حوالے سے اقبال کی فکر کو پیش کرنے کے ساتھ جو دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے یکساں طور پر راہنمائی فراہم کرتی ہے، مغرب اور دیگر غیرمسلم معاشروں میں رہنے والوں کے مسائل اور ان کے لیے لائحہ عمل پر مختصراً روشنی ڈالی گئی ہے ۔ اسلام اور مغرب کی تہذیبی کشمکش، ایک بہت وسیع عنوان ہے اس عنوان کی بہت سی جہات ہیں  جن میں  مثلاً فلسفیانہ تصورات ، علمی مباحث یا تاریخی تناظر وغیرہ شامل ہیں۔ افکار خورشید کے عنوان سے آئی پی ایس نے پروفیسر خورشید احمد کی تقاریر اور مضامین پر مشتمل کتب کی جو سیریز شروع کی ہےیہ اس سلسلہ کی چوتھی کتاب ہے۔ اس سیریز کی درج ذیل چھ اور کتب بھی شائع  کی گئی  ہیں۔

  (۱) پاکستان  کی نظریاتی اساس ،نفاذ شریعت  اور مدینہ کی اسلامی ریاست (۲-3) دہشت گردی کے خلاف جنگ،پاک امریکہ تعاون اور اس کے اثرات  ]جلد اول، جلددوم[   (5) آئین- اختیارات کا توازن اور طرزِحکمرانی   (6) پاکستانی معیشت کی صورتحال: مسائل ،اسباب اور لائحہ عمل (7) آئین پاکستان: انحرافات  اور بحالی کی جدوجہد

پروفیسر خورشید  احمد    ۔ ایک تعارف

پروفیسرخورشیداحمد۱۹۸۵ء سے۲۰۱۲ء تک ایک مختصر وقفہ کے علاوہ ۲۲ سال سینیٹ آف پاکستان میں پاکستانی عوام کی نمائندگی کرتے رہے۔۱۹۷۸ء  میں حکومت وقت کی دعوت پر انہوں نے بطور وزیر منصوبہ بندی اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین پاکستانی کی معاشی و اقتصادی منصوبہ بندی میں اہم کر دار ادا کیا ۔ بینالاقوامی اسلامی یونیورسٹی   کے بنیادی ٹرسٹی کی حیثیت سے انہوں نے یونیورسٹی کی خاکہبندی کی ،اسکے علاوہ برطانیہ میں  مارک فیلڈ انسٹی ٹیوٹ آف ہائرایجوکیشن لیسٹر اور انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد  کے  بانی چیئرمین، یونیورسٹی  آف مینجمنٹ سائنسز  کے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین اور اسلامک فاؤنڈیشن برطانیہ  کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

ایک ممتاز مفکر  اور مصنف کی حیثیت سے پروفیسر خورشید احمد نے اردو  ، انگریزی میں سوسے زائد کتب تدوین و  تصنیف  کی ہیں۔ اسکے علاوہ بیسیوں کتب میں ان کے مضامین شامل کئے گئے ہیں  ۔ صحافت میں ، ماہنامہ چراغ راہ کراچی، نیادور اوراسٹوڈنٹس وائس ان کی زیرِ ادارت شائع ہوتے رہے ہیں ۔پروفیسرخورشید احمد  کی کتب اور مضامین کو دیگر کئی زبانوں  عربی، فرانسیسی، ترکی، بنگالی ، جاپانی ، یوگو سلاویہ،    جرمن، انڈو نیشین، ہندی ، چینی ، کورین  اور فارسی وغیرہ میں ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ہے ۔

پروفیسرخورشید احمد پر ملائشیاء ، ترکی اور جرمنی کی ممتاز جامعات میں پی  ایچ ڈی کے مقالات لکھے گئے ہیں ۔ جبکہ ان کی تعلیمی و تحقیقی خدمات کے اعتراف میں ملائے یونیورسٹی آف ملائشیاء نے ۱۹۸۲ءمیں تعلیم پر،لغبرہ یونیورسٹی (Lough borough) برطانیہ نے  ۲۰۰۳ء میں ادب کے شعبہ میں اور   انٹر نیشنل اسلامک  یونیورسٹی  ملائشیاء نے ۲۰۰۶ء میں انہیں اسلامی معاشیات پر پیایچ ڈی کی اعزازیڈگریاں عطا کی ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد  کنگ عبد العزیز یونیورسٹی جدہ کے ایڈوائزر،سوڈان میں اسلامی  قوانین کی تدوین نو کمیٹی کے  ممبر ، رائلاکنامکس سوسائٹی  برطانیہ کے ممبر ، ایسوسی  ایشن آف انٹر نیشنل اکنامکس امریکہ کے ممبر ، اسلامی کونسل آف یورپ کے نائب صدر ، اسلامی ریسرچ اکیڈمی کراچی و لاہور کے چیئرمین،  رائل اکیڈمی فار اسلامک سویلائزیشن  اردن کے ممبر اور نیشنلہجرہ کمیٹی پاکستان  کے  ممبر کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے ہیں ۔

پروفیسر خورشید احمد کو معاشیات اسلام میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر اسلامی ترقیاتی بنک نے ۱۹۸۹ء میں اپنا اعلیٰترین ایوارڈ دیا جبکہ بینالاقوامی سطح پر اسلام  کیلئے خدمات انجام دینے پر سعودی حکومت نے ۱۹۹۰ء میں انہیں شاہفیصل ایوارڈ سے نوازا۔امریکن فنانس ہاؤس نے ۱۹۹۸ء میں پرائز ان اسلامک فنانس عطا کیا ۔اسکے علاوہ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں  اعلیٰ سول ایوارڈ ’’نشانِ  امتیاز‘‘ 2010ء میں عطا کیا ہے۔

BOOK DETAILS
  • Binding: Paperback
  • Publisher: IPS Press
  • Language: Urdu
  • ISBN-10: 978-969-448-800-4
  • Dimensions: NA
  • Pages: 336
Customer Reviews

Average customer rating

0 Ratings
Be the first to review “Islām Aur Maghrib Kī Tehzībī o Sīāsī Kashmakash”

Your email address will not be published. Required fields are marked *

There are no reviews yet.

Registration

Forgotten Password?

X